Story of Two Brothers


ایک آدمی کے دو بیٹے تھے، بڑا بیٹا چالاک تھا، جبکہ چھوٹا بیٹا بہت سادہ تھا۔ وہ آدمی بہت بیمار رہتا تھا، جب اسے لگا کہ اب اس کا آخری وقت آگیا ہے تو اس نے اپنے دونوں بیٹوں کو بلایا اور انہیں نصیحت کی کی دونوں اس کے بعد مل جل کر رہیں اور ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔ کچھ دن بعد اس آدمی کا انتقال ہوگیا ۔ دونوں بھائیوں کے پاس وراثت میں ایک گائے، ایک کھجور کا درخت اور ایک کمبل آئے ۔
اب وراثت میں تین چیزیں تھیں اور بھائی تھے دو۔ وراثت تقسیم کیسے ہوتی۔ بڑے بھائی نے چھوٹے بھائی سے کہا کہ ہم ایسا کرتے ہیں کہ گائے کا اگلا حصہ صاف ستھرا ہوتا ہے، وہ تم لے لو اور پچھلا حصہ گندہ ہوتا ہے، گوبر وغیرہ صاف کرنا پڑتا ہے وہ میں لے لیتا ہوں، تم بس گائے کو کھلانا پلانا اور صفائی میرے ذمے۔ چھوٹا بھائی بہت خوش ہوا کہ بڑے بھائی کو میرا کتنا خیال ہے۔ کھجور کے درخت کے بارے میں بڑے بھائی نے کہا کہ ایسا کرتے ہیں کہ کھجور کے درخت کا نیچے کا آدھا حصہ تمہارا کیوں کہ تم درخت پر چڑھ نہیں سکتے اور اوپر والا حصہ میرا۔ چھوٹا بھائی اس پر بھی خوش ہوگیا۔ کمبل کے بارے میں اس نے کہا کہ ایسا کرنا کہ دن بھر کمبل تمہارا، اور رات کو میرا۔ چھوٹا بھائی اپنی سادگی کے باعث اپنے بھائی کی تقسیم پر بہت خوش اور مطمئن تھا۔
اب یہ ہوتا کہ چھوٹا بھائی گائے کو خوب کھلاتا پلاتا اور خیال رکھتا ، اور بڑا بھائی سارا دودھ نکال لیتا، آدھا خود پی لیتا اور آدھا بازار میں بیچ دیتا، چھوٹے بھائی کو کچھ نہ دیتا، چھوٹا بھائی مطمئن تھا کیوں کہ اسے پتا تھا کہ گائے کا پچھلا حصہ اسکے بڑے بھائی کا ہے۔
چھوٹا بھائی کھجور کے درخت کو خوب کھاد اور پانی ڈالتا اور جب کھجور پک کر تیار ہوجاتیں تو بڑا بھائی درخت پر چڑھ کر ساری کھجوریں اتار لیتا ، کچھ خود کھاتا باقی بازار میں بیچ آتا۔ چھوٹے بھائی کو کچھ نہ دیتا۔ چھوٹا بھائی کوئی شکایت نہ کرتا کہ اسکا حصہ تو نیچے کا آدھا درخت تھا۔
گرمیوں میں تو کسی کو کمبل کی ضرورت نہیں پڑی، لیکن جب سردیاں آئیں تو دن بھر کمبل چھوٹے بھائی کے پاس ہوتا اور رات کو بڑا بھائی کمبل اوڑھ کر مزے سے سوجاتا جبکہ چھوٹا بھائی سردی میں سکڑتا رہتا۔
محلے والوں نے دیکھا کہ بڑا بھائی اپنی چالاکی اور چھوٹے بھائی کی سادگی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔ تو انہوں نے چھوٹے بھائی سے بات کی اور اسے سمجھایا کہ گائے کے دودھ، کھجور کے پھل میں تمہارا بھی حصہ ہے۔ اور کمبل بھی ایک دن تمہارے پاس اور ایک د ن تمہارے بھائی کے پاس ہونا چاہیے۔
اگلے دن جب بڑا بھائی دودھ دوہنے لگا تو چھوٹا بھائی ایک چھڑی لے کر گائے کے اگلے حصے پر مارنے لگا، گائے  بدکنے لگی اور ادِھر اُدھر ہلنے جلنے لگی۔ بڑا بھائی بولا ’’یہ کیا کر رہے ہو، دیکھتے نہیں میں دودھ دوہ رہا ہوں‘‘، چھوٹا بھائی بولا کہ میں تمہارے حصے کی گائے کو نہیں اپنے حصے کی گائے کو مار رہا ہوں۔ اس لیے تم اعتراض نہیں کرسکتے۔اور وہ گائے کو بدستور چھڑی سے مارتا رہا، گائے ٹانگیں مارنے لگی ، دودھ دوہنا مشکل ہوگیا۔ بڑا بھائی بولا اچھا ٹھیک ہے میں تمہیں دودھ میں سے حصہ دوں گا، تم گائے کو مت مارو۔ چھوٹا بھائی بولا کہ تمہیں گائے کو کھلانے پلانےمیں بھی حصہ لینا چاہیے، بڑے بھائی نے وعدہ کیا کہ ایسا ہی ہوگ۔ اسطرح چھوٹے بھائی کو بھی اپنے والد کی گائے کا دودھ ملنے لگا۔
کچھ دن بعد جب کھجور پر پھل پک گئے تو بڑا بھائی کھجور توڑنے اوپر چڑھا، ابھی اس نے تھوڑی سی کھجوریں توڑی تھیں تو اسکو لگا کہ کوئی نیچے سے درخت کو کاٹ رہا ہے۔ اس نے نیچے دیکھا تو چھوٹا بھائی کلہاڑا لے کر درخت کا تنا کاٹ رہا تھا۔ وہ اوپر سے چلایا، تم پاگل ہوگئے ہو کیا، دیکھتے نہیں کہ میں کھجوریں توڑ رہاہوں۔ چھوٹا بھائی بولا کہ ہاں ، لیکن میں اپنے حصے کا درخت کاٹ رہا ہوں۔ تمہارے حصے کا نہیں۔ بڑا بھائی چلایا ، اچھا میں تمہیں اپنے حصے کی کھجوروں میں سے تمہیں بھی دونگا پر تم کلہاڑی چلانا بند کرو۔ چھوٹابھائی کلہاڑی چلاتے ہوئے بولا مگر تمہیں درخت کی دیکھ بھال میں بھی ہاتھ بٹانا چاہیے۔ بڑے بھائی نے وعدہ کیا کہ وہ درخت کو پانی اور کھاد ڈالنے میں اسکا ساتھ دے گا۔
جب سردیاں آئیں تو ایک دن رات کو جب بڑا بھائی سونے کے لیے کمبل لینے گیا تو دیکھا کہ کمبل بالٹی میں پانی میں بھیگا ہوا ہے۔ اسے بہت غصہ آیا۔ اس نے اپنے چھوٹے بھائی کو ڈانٹا کہ اب وہ یہ کمبل اوڑھ کر کیسے سو سکتا ہے۔ چھوٹا بھائی بولا کہ دن میں کمبل اسکا ہوتا ہے، اور وہ اسکا جو چاہے کرے، اب کمبل بڑے بھائی کا ہے، سو جو کرنا ہے کرے لیکن اس کو نہ ڈانٹے۔ بڑا بھائی سمجھ گیا کہ چھوٹے بھائی کو کسی نے سمجھایا ہے۔
اس نے اپنے چھوٹے بھائی سے معافی مانگی اور اسے کہا کہ اب وہ دونوں مل جل کر رہیں گے، دونوں گائے کی دیکھ بھال کریں گے، اور دونوں اسکا دودھ پئیں گے۔ اسی طرح دونوں کھجور کے درخت کو پانی اور کھاد دیں گے اور دونوں اس کا پھل کھائیں گے۔ رات کو دونوں بھائی باری باری کمبل اوڑھیں گے۔

کہانی: دوبھائیوں کی کہانی
مصنف: نامعلوم
راوی: نسرین غوری
موضوع: اتفاق سے رہنا/ مل جل کر رہنا
عمر: +4
آموزش:
  • اپنے سے چھوٹوں کا خیال کرنا
  • بہن بھائیوں کا خیال رکھنا
  • مل جل کر رہنے کے فائدے

Comments