First Ever Zoo


دنیا کا پہلا چڑیا گھر/ حضرت نوح علیہ السلام کا قصہ

کسی زمانے میں اللہ تعالیٰ کے ایک نبی تھے حضرت نوح علیہ السلام ۔ ان کے زمانے میں لوگ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کرنے لگے تھے۔ حضرت نوح علیہ السلام انھیں سمجھاتے اور اللہ تعالیٰ کے احکام ان تک پہنچاتے تھے کہ صرف ایک اللہ کی عبادت کریں اور اچھے کام کریں۔ لیکن لوگ ان کی بات نہیں مانتے تھے۔
ایک دن اللہ تعالیٰ نے حضرت نوح علیہ السلام سے کہا کہ وہ ایک بڑی سی کشتی/ شپ تیار کریں اور اس میں اپنے گھر والوں اور اللہ کا حکم ماننے والوں کے ساتھ ساتھ ہر جاندار جانور کا ایک ایک جوڑا اور ہر طرح کا ایک پودا رکھیں جانوروں کے کھانے پینے کے لیے سامان جمع کر لیں۔
حضرت نوح علیہ السلام نے کشتی بنانی شروع کردی۔ وہ جہاں کشتی بنا رہے تھے وہاں نہ کوئی دریا تھا نہ سمندر، نہ ہی کہیں پانی کا کوئی نشان تھا ۔ سب لوگ ان کا مذاق اڑانے لگے کہ نوح تم کشتی کیا ریت پر چلاؤ گے، لیکن حضرت نوح علیہ السلام کوئی جواب نہ دیتے اور اپنے کام میں لگے رہتے۔
آخر ایک دن ان کی کشتی مکمل ہوگئی اور انھوں نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق اس میں تمام جانوروں کا ایک ایک جوڑا رکھا جن میں چرند، پرند، گوشت خور حیوانات، دودھ دینے والے جانور، انڈے دینے والے جانور اور ہر طرح کے پودوں کا ایک ایک پودا شامل تھا۔ جب تمام اچھے لوگ اور تمام جانور اس کشتی میں آگئے تو بارش شروع ہوگئی ۔ پورے چالیس دن اور رات بارش ہوتی رہی ، ہر طرف پانی ہی پانی ہوگیا، ساری زمین پانی سے ڈھک گئی اور سارے گناہ گار اور حضرت نوح علیہ سلام کا مذاق اڑانے والے سیلاب میں ڈوب گئے۔
یہ کشتی دنیا کا پہلا چڑیا گھر تھی۔ اس میں ہر طرح کے جانور اور پودے تھے۔ چالیس دن تک بارش ہوتی رہی اس لیے سب کشتی میں ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر رہتے تھے، جانوروں کی دیکھ بھال کرتے تھے، انھیں گھاس ، چارہ، دانا اور پانی دیتے تھے، اور ان سے دودھ انڈے وغیرہ حاصل کرتے تھے۔
چالیس دن کے بعد جب بارش رک گئی تو کچھ دن انتظار کے بعد حضرت نوح علیہ السلام نے ایک پرندے کو اڑایا ، پرندہ اڑا اور اڑتے اڑتے تھک کر واپس کشتی میں آگیا اسے کہیں بیٹھنے کو جگہ نہ ملی، سب جگہ پانی ہی پانی تھا۔ کچھ دن انتظار کے بعد حضرت نوح علیہ السلام نے پرندے کو دوبارہ اڑایا ، وہ کافی دیر کے بعد اپنی چونچ میں ایک ہری شاخ لے کر آیا جس سے پتہ چلا کہ اب زمین پر پانی کم ہوگیا ہے اور پودے اگنے شروع ہوگئے ہیں ۔ پھر چند دن بعد حضرت نوح علیہ السلام نے جب پرندے کو دوبارہ اڑایا تو پھر وہ واپس نہیں آیا ۔ اس نے کہیں پر گھونسلہ بنا لیا ۔
جب پانی کم ہوا تو کشتی ترکی کے ایک پہاڑ کوہ ارارات پر رک گئی۔ حضرت نوح علیہ السلام کشتی سے باہر نکلے اور باقی سب انسانوں اور جانوروں کو بھی کشتی سے باہر نکالا۔ اس کے بعد سب جانور اور انسان زمین پر آباد ہوگئے اور ان کی آبادی پھر بڑھ گئی۔ اب زمین پر جتنے بھی جانور اور انسان ہیں وہ سب ان کشتی والے جانوروں اور انسانوں کی اولاد ہیں۔

زمرہ: مذہبی/اخلاقی کہانیاں
عمر: 5 سال اور زائد
آموزش: مختلف انبیاء علیہ سلام کی کہانیاں سنا کر بچوں میں یہ احساس پیدا کرنا کہ ہر مشکل میں اللہ تعالیٰ کو ہی پکارنا چاہیے اور اللہ تعالیٰ ہی ہمیں ہر پریشانی اور مشکل سے نجات دیتا ہے، مشکلات اور پریشانیاں انبیا علیہ السلام پر بھی آتی رہی ہیں اس لیے ہمیں بھی پریشانیوں کا مقابلہ حوصلے سے کرنا چاہیے اور اللہ تعالی سے مدد مانگنی چاہیے۔ اسکے لیے کچھ ناممکن نہیں۔

ویڈیو کی صورت میں یہ کہانی بچوں کے لیے اسلامی ورژن اور عیسائی ورژن میں یو ٹیوب پر موجود ہے،لیکن سب سے بہتر ورژن دی بائبل نامی مووی میں حضرت نوح علیہ سلام والا حصہ ہے۔ بچوں کو ضرور دکھائیے۔

Comments